کیا ابلیس مشرک ہے؟ تحریر قاری حنیف ڈار
کیا ابلیس مشرک ہے؟
ابلیس انسان دشمنی اور حسد میں اندھا ھو کر گستاخی کر بیٹھا ہے مگر مشرک نہیں ہے ، اللہ پاک قرآن میں واضح طور پر بیان کرتا ھے کہ اس نے جب بھی قسم کھائی اللہ کی کھائی [( فَبِعِزَّتِكَ لأغْوِيَنَّهُمْ أَجْمَعِينَ)سورہ ص 80 ] اور جب بھی مانگا بس اللہ ھی سے مانگا [ قالَ رَبِّ فَأَنْظِرْني إِلى يَوْمِ يُبْعَثُونَ (حجر ـ36) ]اللہ سے یہی عرض کیا کہ تو نے مجھے پیدا کیا آگ سے اور اس کو پیدا کیا مٹی سے [ قَالَ أَنَا خَيْرٌ مِّنْهُ خَلَقْتَنِي مِن نَّارٍ وَخَلَقْتَهُ مِن طِينٍ (الحجر ـ12) ] یہ نہیں کہا کہ مجھے پیدا کیا شاہ کمال نے یا دمڑیاں والی سرکار نے
،اسی لئے اللہ پاک نے اس کو جو بھی اس نے مانگا سب عطا فرمایا ، اگر ھدایت مانگ لیتا تو وہ بھی ضرور دیتا ـ قرآن اس کو انسان کا دشمن کہتا ھے ، اللہ کا دشمن نہیں کہتا ، ان الشیطان للانسان عدو مبین ، ان الشیطان لکم عدو فاتخذوہ عدوا ،،[ شیطان تمہارا دشمن ھے اس کو دشمن کی طرح لو] بےشک شیطان انسان کا دشمن ھے ] الم اقل لکما ان الشیطان لکما عدو مبین ، میں نے تم دونوں کو کہا نہیں تھا کہ شیطان تم دونوں کا دشمن ھے؟ ، یا آدم ان ھذا عدو لک و لزوجک ،، اے آدم یہ تمہارا اور تمہاری بیوی کا دشمن ہے،
اسی لئے شیطان پر صرف اللہ کی لعنت ھے ، اور اللہ پاک نے اس کو الگ کر کے بیان فرمایا ھے ، و ان علیک لعنتی الی یوم الدین جبکہ علمائے سوء کے بارے میں فرمایا کہ [ اولئک علیھم لعنۃ اللہ والملائکۃ والناس اجمعین ! اولئک یلعنھم اللہ و یلعنھم اللٰعنون !! یہ وہ لوگ ہیں جن پر اللہ کی بھی لعنت ھے اور فرشتوں کی بھی اور تمام انسانوں کی بھی ،
جبکہ انسان کو انسان اور اللہ دونوں کا دشمن کہتا ھے ،، [ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَتَّخِذُوا عَدُوِّي وَعَدُوَّكُمْ أَوْلِيَاءَ تُلْقُونَ إِلَيْهِم بِالْمَوَدَّةِ وَقَدْ كَفَرُوا بِمَا جَاءَكُم مِّنَ الْحَقِّ يُخْرِجُونَ الرَّسُولَ وَإِيَّاكُمْ ۙ أَن تُؤْمِنُوا بِاللَّهِ رَبِّكُمْ ] الممتحنہ
اے ایمان والو میرے دشمن کو اور اپنے دشمن کو دوست مت بناؤ ،،