جو عورت بچے پیدا نہیں کرتی اس سے گھر کے کونے میں رکھا بوریا اچھا ھے ( روایت )۔۔ قاری حنیف ڈار

جو عورت بچے پیدا نہیں کرتی اس سے گھر کے کونے میں رکھا بوریا اچھا ھے ( روایت )
شادی کے تجربے سے گزرے بغیر کسی بچی کے والدین یا محلے والے کیسے گارنٹی دے سکتے ہیں کہ وە بچے پیدا کر سکتی ھے؟ کیا بچی کو اپنے فٹ ھونے کے ثبوت کے طور پر ایک دو بچے شادی سے پہلے پیدا کر کے ریکارڈ رکھنا ھو گا ؟

کیا بچے صرف عورت جنتی ھے ؟ بچے ھونے یا نہ ھونے میں مرد کا کوئی کردار نہیں ؟ ۸۰ فیصد کیسز میں مرد ذمہ دار ھوتا ھے اولاد نہ ھونے کا ، اب مرد کے بارے میں بھی یہ حدیث لاگو کر کے دیکھئے کہ بچے زیادہ پیدا کروانے والے مرد سے شادی کرو، اور جس مرد سے بچے پیدا نہ ھوں اس سے کتے کا وہ برتن زیادہ قیمتی ھے جس میں اس کو پانی پلایا جاتا ھے ،، نیز اس عورت یا مرد کے بچے پیدا کرنے کی صلاحیت کیسے چیک کی جائے گی ؟ مثلا کیا یہ ثبوت پیش کرنا ھو گا کہ الحمد للہ اس نے پہلے ایک دو ابارشن کرا رکھے ھیں ؟ روایت بنانے والے بنا کر مر جاتے ہیں ، پھیلانے والے پھیلاتے جاتے ہیں ،

اس روایت کو اگرچہ ضعیف گردانا جاتا ھے مگر یہ ھر اس کتاب میں ضرور لکھی جاتی ھے جس میں شادی کے آداب لکھے جاتے ہیں ، اس کے علاوہ صحیح حدیث بھی موجود ھے جس میں بچے پیدا نہ کرنے والی عورت سے شادی نہ کرنے کا حکم اس شدت کے ساتھ ھے گویا کہ یہ حرام ھے ـ 
، یہی بات اسی موضوع کی صحیح حدیث میں موجود ھے جس کی تصحیح الالبانی نے بھی کی ھے ، [ وقد نهى الرسول صلى الله عليه وسلم عن التزوج من العقيم ، فعَنْ مَعْقِلِ بْنِ يَسَارٍ رضي الله عنه قَالَ : جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ : إِنِّي أَصَبْتُ امْرَأَةً ذَاتَ حَسَبٍ وَجَمَالٍ وَإِنَّهَا لا تَلِدُ أَفَأَتَزَوَّجُهَا ؟ قَالَ : لا ، ثُمَّ أَتَاهُ الثَّانِيَةَ فَنَهَاهُ ، ثُمَّ أَتَاهُ الثَّالِثَةَ فَقَالَ : ( تَزَوَّجُوا الْوَدُودَ الْوَلُودَ فَإِنِّي مُكَاثِرٌ بِكُمْ الأُمَمَ ) رواه النسائي ( 3227 ) وأبو داود ( 2050 ) .

وصححه ابن حبان ( 9 / 363 ) والألباني في ” صحيح الترغيب ” ( 1921 ) . 
اب گزارش یہ ھے کہ جب سارے اپنے رسول ﷺ کی اطاعت میں اس عورت سے شادی نہیں کریں گے جس کو بچہ نہیں ھوتا تو کیا پھر وہ عورت کسی عیسائی یا ھندو سے شادی کرے گی جس پر آپ کے رسول ﷺ کی اطاعت واجب نہ ھو ؟ خود ایسا مرد چار بیویاں بھی کر لے اور گھر لونڈیوں سے بھی بھر لے ،مگر ایک عورت جس کے اولاد نہیں ھوتی اس سے شادی نہ کرے ۔ دوسری جانب ھمیں صحیح حدیث سنائی جاتی ھے کہ اگر اللہ نے بچہ دینا ھوا تو تم پتھر پہ بھی منی ٹپکا دو تو بچہ پیدا ھو جائے گا ؟ کیا حضرت سارہ علیہا السلام کے ۹۰ سال اولاد نہیں ھوئی تھی تو ابراھیم علیہ السلام نے ان کو چھوڑ دیا تھا ؟ زکریا علیہ السلام نے اپنی بیوی کو چھوڑ دیا تھا ؟ خود رسول اللہ ﷺ کی جن بیویوں کو رسول اللہ سے اولاد نہیں ھوئی تھی ان کو چھوڑ دیا تھا ؟؟

حقیقت یہ ہے کہ یہ روایت حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا ، حضرت رقیہؓ اور حضرت ام کلثومؓ پر طعن کرنے کے لئے گھڑی گئ ہے

🙏🆘🙏

سورس

Dr. Muhammad Hamidullah
Visit Website of Dr. Muhammad Hamidullah
Leave A Reply

Your email address will not be published.