ایک دِن کی بات سے اقتباس
عکسی مفتی لکھتے ھیں..
اب سے بہت سال پہلے کی بات ھے جب میں گارڈن کالج میں پروفیسر تھا ، ایک روز کالج کے چند طالب علم میرے گھر آئے اور ممتاز مفتی سے کہنے لگے..
"اچھا تو آپ عکسی مفتی کے باپ ھیں”..
یہ سُن کر والد کچھ سوچ میں پڑ گئے اور اِسی شام اپنے ایک دوست سے کہنے لگے..
"یار آج عجیب واقعہ پیش آیا میرے تو وہم و گمان میں نہ تھا کہ ایک دن ایسا آئے گا کہ لوگ ممتاز مفتی کو بیٹے کے حوالے سے پہچانیں گے”..
بس مجھے موقع مِل گیا ، میں نے کہا..
"والد صاحب ، اب پتہ چلا ، جو دل کو لگی ، آخر میرا حوصلہ دیکھیں پچھلے 38 برس سے آپ ھی کے نام سے پہچانا جاتا ھوں ، کالج میں پروفیسر ھوں ، شعبہ نفسیات کا سربراہ ھوں ، کئی قسم کے پاکھنڈ کرتا ھوں لیکن پھر بھی لوگ یہ کہتے ھیں کہ یہ ممتاز مفتی کا بیٹا ھے”..