قرآن پر اعراب اور مسجد میں محراب۔ بدعت؟ جواب قاری حنیف ڈار
سوال و جواب
سوال !
آپ نجدی ھر بات کے ساتھ بدعت کا ورد کرتے ھو بتاؤ قرآن پر اعراب لگانا بدعت ھے یا نہیں ؟
حضور ﷺ کی مسجد کی محراب نہیں تھی ،،کیا محراب بنانا بدعت ھے یا نہیں ؟
الجواب !!
محترم ثاقب !،، بات یہ ھے کہ آپ نے بھی بات بڑی انگریزی اور چھوٹی انگریزی والی کی ھے،، کیا بولنے میں بڑی اور چھوٹی انگریزی میں کوئی فرق ھے؟ قرآن لکھا ھوا نازل نہیں ھوا،، یہ اللہ کا کلام ھے،اور کلام مین زیریں زبریں لکھ کر نہیں بولی جاتیں،، جب یہ پڑھا جاتا ھے تو منہ سے وھی اواز نکلتی ھے جو نبیﷺ اور صحابہؓ کے دھنِ مبارک سے نکلتی تھی،، عجمیوں کی سہولت کے لئے ان اعراب کو لگایا گیا ھے،،اپ میں صلاحیت ھے تو بغیر اعراب کے پڑھ لو ثواب میں کوئی کمی نہیں ھو گی،،بدعت تب ھوتا جب یہ کہا جاتا کہ جو اعراب کے بغیر والا قرآن پڑھتا ھے اسے ایک حرف کی دس اور جو اعراب والا قرآن پڑھتا ھے اسے بیس نیکیاں ھوں گی،،مساجد کی تعمیر عمرانی معاملہ ھے،،دینی نہیں،، بدعت تب ھوتا جب کوئی کہتا کہ بغیر محراب والی مسجد میں 27 نماز کا ثواب اور محراب والی مسجد میں 37 نمازوں کا ثواب ھو گا،،یا سنگِ مر مر والی میں 25 اور مٹی گارے والی مسجد میں 35 نمازوں کا ثواب ھوتا ھے،،جہاں آپ ثواب کو جوڑو گے بدعت ھو جائے گی،،،اسی پر اپنی ساری دلیلوں کو قیاس کر لو،، باقی بدعت فی الدین منع ھے،، بدعت للدین منع نہیں ھے،، اب شیطان کو کنکریاں مارنے کے لئے حاجیوں کی تعداد کے مد نظر 3 پل تیار کئے گئے ھیں،،یہ سہولت ھے،،اب اگر کوئی کہے کہ گراؤنڈ فلور سے کنکریاں مارنے پر زیادہ ثواب ھوتا ھے تو یہ بدعت ھے،، پل تعمیر کرنا بدعت للدین ھے ! آئی سمجھ شریف میں؟
؛اسی طرح اللہ کے رسول ﷺ نے اونٹنی پر حج بھی کیا ھے اور طواف اور سعی بھی اونٹنی پر کی ھے ،، ھم سفر گاڑی یا جہاز پر کرتے ھیں اور طواف و سعی پیدل ، ان میں سے کسی چیز کے ساتھ بھی جو شخص زیادہ ثواب جوڑے گا وہ بدعت کرے گا ،بغیر ثواب عمرانی ارتقاء سے حاصل شدہ سہولیات بدعت نہیں ھوتیں ،،