ہماری موت پرامن ہو سکتی ہے
ہماری موت پرامن ہو سکتی ہے
حضرت مولانا پیر ذولفقار احمد نقشبندی کا نماز کی کلاس میں ایک خوبصورت بیان
آپ کیسے جان سکتے ہیں کہ آپ موت کے لیے تیار ہیں کہ نہیں؟ موت انسان کے لیے سب سے بڑا ڈر ہے
میں جاننا چاہتا ہوں کہ اگر مجھے ابھی اسی وقت مرنا ہو تو میری موت کیسی ہوگی؟ کیا وہ دردناک ہوگی؟ یافرحت بخش ؟ یا پھر بہت پیاری ؟ اسکا جواب یہ ہے …
آپ کی موت ویسی ہی ہو گی جیسی آپ کے لیے آپ کی نماز ہے.کیوں؟
کیونکہ نماز ادا کرتے ہوے در حقیقت آپ کیا کر رہے ہوتے ہیں؟ اللّه سے ملاقات اور جب اپ وفات پاتے ہیں تو کیا ہوتا ہے؟ اللّه سے ملاقات
اگرآج جبکہ آپکی روح آپ کے جسم میں ہے ، اللّه سے ملاقات پسند نہیں کرتے تو کل جبکہ آپکی روح آپکے جسم کا ساتھ چھوڑ جاے گی، تب کیوں ملنا چاہیں گے؟
اگرآج آپکو اپنی نماز پیاری ہے تو آپکی موت بھی اچھی ہوگی
اگرآپ نماز کا شوق سے انتظار کرتے ھیں، تو موت کے قریب بھی آپ بے چینی سے اس پنجرے کی قیدسے آزاد ہو کر بلندیوں کی طرف پرواز کرنا چاہیں گے.
اگرآج نماز آپ کے لیے بوجھ ہے تو موت بھی آپ کے لیے بوجھ ہو گی.
اگر آج نماز آپکے لیے تکلیف کا باعث ہے تو موت بھی آپ کے لیے تکلیف کا باعث ہو گی.
اپنی نماز پر توجہ دیں ، نماز کو بہتر کریں تاکہ اللّه سے آپکا رشتہ بہتر ہو.کیونکہ نماز ہو یا موت دونوں ہی در حقیقت اللّه سے ملاقات کا ہی نام ہیں.