سد ذوالقرنین کہاں تعمیر کی گئی تھی؟ تحریر: مبین قریشی
پچھلی پوسٹ میں ذکر ہوچکا کہ ذوالقرنین کون تھے؟ سورہ الکہف کی ان آیات کو سمجھنے کے لئے ابھی دو تین سوال اور باقی ہیں ، ان میں سے ایک سوال یہ ہے کہ قرآن میں مذکور یہ دیوار کس مقام پر بنائی گئ؟ اس بابت مولانا ابو کلام آذاد کی تحقیق زبردست کفایت کرتی ہے۔ تاہم مولانا کی ریسرچ پڑھتے ہوئے اندازہ ہوتا ہے کہ شاید یہ راز پہلی مرتبہ مولانا پر ہی واشگاف ہوا۔ ذوالقرنین کی پہچان والے معاملے کے برعکس اس معاملے میں میری تحقیق یہ ہے کہ قدیم اہل علم اس بارے میں صحیح مقام پر کھڑے تھے لیکن بعد ازاں ایک روایت ( جسکی کوئ کل سیدھی نہیں لیکن ہر تفسیر کے حاشیہ میں لکھی ملتی ہے، اس پر بحث اگلی پوسٹ میں ) کی وجہ سے یاجوج اور ماجوج کوئی کارٹون نما مخلوق بن گئے اور دیوار کی شناخت والا معاملہ بھی رفتہ رفتہ چھپ گیا۔ حضرت ذوالقرنین نے اپنی فتوحات کی آخری سمت یعنی انکی مملکت سے شمال کی جانب کی مہمات میں یہ دیوار دو پہاڑوں کے درمیانی درے کو پاٹ کر لوہے اور تانبے سے تعمیر کی تھی۔ معلوم تاریخ کے مطابق ذوالقرنین ( سائرس) کی فتوحات شمال میں جارجیا (Georgia) تک پھیلی گئی تھیں ۔ ہماری قدیم کتب میں دربند، باب الابواب، داریال، اور کوہ قاف وغیرہ جو نام ملتے ہیں وہ موجودہ جارجیا کے ہی علاقے ہیں ۔ اسکے مشرق میں بحیرہ اسود اور مغرب میں بحیرہ قزوین اور ان دونوں کے درمیان کوہ قاف کا بلند و بالا پہاڑی سلسلہ ہے۔ کوہ قاف کے انھیں پہاڑوں کے درمیان درہء داریال کے مقام پر وہ دیوار تعمیر کی گئ تھی۔ مسلمانوں کے قرون اولی کے اہل علم نے بھی اس دیوار کو اسی علاقے میں بتایا۔ جغرافیہ اور علاقوں کے متعلق صحیح ترین آراء یا تو جہاندیدہ بادشاہوں کی ہوتی ہے یا پھر ان علاقوں کے فاتح سپہ سالار ، یا مورخین کی اور یا پھر ماہرین انساب کی۔ میں قرون اولی کے لوگوں میں سے مزکورہ کٹیگریز کے لوگوں کی اس دیوار کے متعلق رائے کی کچھ مثالیں آپکے سامنے رکھتا ہوں ۔
۱: حضرت عمر رض کی خلافت کے آٹھویں یا نویں سال حضرت عبدالرحمن بن ربیعہ نے آرمینیا فتح کیا۔ حضرت عبدالرحمن بن ربیعہ نے آرمینیاء کے بعد دربند ( بحیرہ قزوین کا مغربی ساحل ) کی مہم کی منصوبہ بندی شروع کی شھرباز نے بتایا کہ وہ پہلے سے ہی ایک شخص کو بجھوا کر دیوار ذوالقرنین تک کے علاقوں کی خبریں اکھٹی کرچکا ہے۔ پھر شھرباز نے ایک آدمی کو طلب کرکے کہا اے امیر ( عبدالرحمن) یہ وہ شخص تھا جسے میں نے سد ذوالقرنین تک کی مخبری کے لئے بھیجا تھا ( البدایہ والنھایہ – جلد ۷ صفحہ ۱۴۰)
دیوار ذوالقرنین کی پہچان کے متعلق یہ راے اس علاقے کی بادشاہ اور اس علاقے کے نئے فاتح کی ہے۔
۲: عباسی خلیفہ واثق باللہ نے ایک روز خواب میں دیکھا کہ یاجوج اور ماجوج کی دیوار گرگئی ہے۔ وہ گھبرا کر اٹھا ( عربوں کی ہلاکت کی پیشن گوئی والی حدیث کی وجہ سے) اور رات بھر بے چین رہا۔ پھر اس نے پچاس سرکاری اہلکاروں کی ٹیم تشکیل دے کر اور انھیں پچاس ہزار دینار اور دس ہزار درہم فی بندہ دے کر دربند ( بحیرہ قزوین کا مغربی ساحل ) کے علاقے میں بھیجا کہ وہ دیوار کی خبر لے کر آئیں ۔ ( احسن التقاسیم فی معرفہ الاقالیم جلد ۱ صفحہ ۱۱۳۱)
دیوار کہاں بنائی گئی اسکے متعلق اس دور کے سب سے بڑے بادشاہ کی معلومات آپکے سامنے رکھ دی۔ یہ واقعہ ابن خلدون نے بھی اپنے مقدمے میں چھٹی اقلیم کی نویں جز کے تحت ذکر کیا ہے۔ اس خواب کا ذکر علامہ ابن کثیر نے بھی البدایہ والنھایہ اور طبری نے تفسیر ابن کبیر میں بھی کیا ہے۔
۳: ابن خلدون نے پانچویں اقلیم میں بحیرہ اسود اور بحیرہ قزوین اور انکے مابین کوہ کاف کے پہاڑوں کا ذکر کرکے اسے یاجوج اور ماجوج کا علاقہ لکھا۔ اور پھر چھٹی اقلیم کے نویں جز میں لکھا ہے کہ دیوار ذوالقرنین یہیں کوہ قاف کے پہاڑوں میں بنائی گئی تھی۔ ( مقدمہ ابن خلدون پانچویں اور چھٹی اقلیم)۔
درج بالا معلومات جدید فن عمرانیات کے بانی اور جہاندیدہ مورخ کی ہیں ۔
۴: ابن ناصر الدین شمس الدین دمشقی محمد بن عبداللہ بن محمد القیسی الدمشقی نے اپنی اسماء الرجال پر کتاب توضیع المشتبہ فی ضبط اسماء الرواہ وانسابھم والقابھم و کناھم میں عبداللہ بن عیسی راوی کا تعارف یونہہ لکھا ہے؛
من الخرر الترک وانما ھو منسوب الی موضع من الثغور عند ذی القرنین یقال لہ دربند۔
وہ خزاری ترکوں میں سے تھا اور وہ ذوالقرنین کی دیوار کے قریب دربند کے ایک علاقے ثغور کا رہنے والا تھا۔
غور کریں کہ انساب اور رجال کا ایک عظیم عالمکیا کہہ رہا ہےکہ دیوار کہاں بنائی گئ تھی ؟
۵: جلال الدین سیوطی نے اپنی کتاب لب اللباب فی تحریر الانساب میں خزرج قبیلے کے تعارف میں دو قبائل کا تعارف کرواتے ہوے لکھا ہے کہ؛
الخزرجی؛ الخزرج من الانصار ( یہ انصار مدینہ والا خزرجی قبیلہ ہے)
الخزرجی ( بفتحین) ؛ وراء الی دربند خزران عند سد ذی القرنین و خزرجد ۔ ( یہ دربند سے پرے ذوالقرنین کی دیوار کے علاقے خزران سے ہیں اور خزاریوں کی نسل سے ہیں ۔
۶: تیمور لنگ نے اپنے آخری دور میں اپنی یادداشتیں لکھوانے کا کام شروع کردیا تھا۔ ان یادداشتوں میں قیچاق ( روس کا علاقہ) کی فتح کے بعد اسے دیوار ذولقرنین کا پتہ چلا تو وہ اسے دربند کے علاقے میں دیکھنے گیا۔ ( ملاحظہ ہو میں ہوں تیمور میں قیچاق کی جنگ)
میں کسی اگلی پوسٹ میں بتاؤں گا کہ جو دیوار تیمور کو دکھائی گئی وہ ذوالقرنین والی دیوار نہیں تھی بلکہ اس علاقے میں دو دیواریں بنائی گئی تھیں ۔ جو اصل دیوار تھی وہ اس وقت تک زمین بوس ہوچکی تھی۔