گیارہ سائنسی نشانیاں: کیا آپ محبت میں گرفتار ہو رہے ہیں؟
گیارہ سائنسی نشانیاں: کیا آپ محبت میں گرفتار ہو رہے ہیں؟
ڈاکٹر مقدس نقوی
.
کسی سے محبت ہونے کا احساس ہر کسی کے لئے ایک جیسا نہیں ہوتا۔ جن لوگوں نے کئی مرتبہ محبت کا تجربہ کر رکھا ہے، وہ عام طور پر اس احساس کو بخوبی جانتے ہیں۔ لیکن اگر آپ پہلی دفعہ محبت سے دوچار ہو رہے ہیں تو آپ کو یہ سمجھنے میں مشکل پیش آ سکتی ہے کہ آپ کو واقعی محبت ہو گئی ہے یا آپ محض معمول کی دوستی کو محبت سمجھ بیٹھے ہیں۔
خوش قسمتی سے، آپ کے جسم میں کچھ ایسی علامات موجود رہتی ہیں جو آپ کو بتا سکتی ہیں کہ آپ کے ساتھی کے لئے یہ احساسات محض وقتی جذبہ ہیں یا بات اس سے کچھ آگے نکل چکی ہے۔ اگلی بار جب آپ کو ایسا لگے جیسے آپ کو کسی سے پیار ہو گیا ہے تو حقیقت معلوم کرنے کے لیے ان خاص علامتوں پر نگاہ رکھیں۔
1۔ آپ اپنے محبوب سے نظریں ہٹانا بھول جاتے ہیں۔
اگر آپ کے ساتھی نے کبھی آپ کو اپنی طرف پیار سے مسلسل دیکھتے ہوئے پایا ہے تو یہ اس بات کی علامت ہوسکتی ہے کہ آپ کے دل پر کیوپڈ کا حملہ ہو چکا۔ آنکھ سے آنکھ ملانے کا مطلب یہ ہے کہ آپ کا داخلی تعلق قائم ہو چکا۔ لہذا اگر آپ کو معلوم ہوتا ہے کہ آپ کی آنکھیں اپنے ساتھی پر مسلسل ٹکی ہوئی ہیں تو آپ کو محبت ہو رہی ہے۔
تحقیق سے یہ بھی پتہ چلا کہ ایک دوسرے کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر دیکھنے والے جوڑے ان لوگوں کے مقابلے میں زیادہ مضبوط رومانٹک تعلق میں پائے جاتے ہیں جو ایسا نہیں کر پاتے۔ اسے ایک دوسری طرح بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ ایک تحقیق میں اجنبی افراد نے چند لمحوں کے لئے ایک دوسرے سے نظریں ملائے رکھیں تو انہیں ایک دوسرے کے بارے میں رومانوی احساس کی خبر ہوئی۔
2۔ آپ کو ایسا لگتا ہے جیسے آپ نے نشہ کر رکھا ہے۔
جب کسی سے محبت کرتے ہیں تو آپ کا دماغ اپنے معمول کی کیفیت سے بالکل ہٹا ہوا محسوس کرتا ہے۔
کنزے انسٹی ٹیوٹ کی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ محبت میں مبتلا شخص کا دماغ عین اس فرد کے دماغ جیسی کیفیت سے گزرتا ہے جس نے بہت سی کوکین استعمال کر رکھی ہو۔ دراصل ایسا ایک کیمیائی مادے ڈوپامائن (Dopamine) کی وجہ سے ہوتا ہے۔ نشہ آور ادویات کے استعمال یا محبت کے عمل کے دوران انسانی دماغ ایک ہی کیمیائی مادہ خارج کرتا ہے۔
اس سے یہ بھی سمجھ آتا ہے کہ محبت کے ابتدائی مرحلوں میں محب اور محبوب اکثر عجیب و غریب حرکتیں کرتے کیوں نظر آتے ہیں۔
3۔ آپ ہمیشہ ایک ہی شخص کے بارے میں سوچنے لگتے ہیں۔
اگر آپ کسی سے پیار کرتے ہیں تو آپ کو ایسا لگتا ہے کہ آپ اپنے محبوب کو اپنے دماغ سے دور نہیں کر سکتے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ جب آپ کسی سے پیار کرتے ہیں تو آپ کا دماغ فینائلتھیلمائن (phenylethylamine) یعنی “محبت کی دوا” نامی ہارمون پیدا کرتا ہے۔ یہ ہارمون آپ کے ساتھی کے بارے میں قربت کی شدید خواہش بیدار کرتا ہے۔
فینیلیتھیلمائن نامی یہ کیمیائی مادہ چاکلیٹ میں بھی پایا جاتا ہے۔ شاید یہی وجہ ہے کہ چاکلیٹ کا ایک ٹکڑا کھانے کے بعد ہاتھ خود بخود اگلے ٹکڑے کی طرف کیوں بڑھتا ہے۔
4۔ آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے دل و دماغ میں بسنے والا شخص ہمیشہ خوش رہے
محبت برابری کی بنیاد پر شراکت کا رشتہ ہے لیکن جب آپ کسی سے محبت کرتے ہیں تو آپ کے لئے اپنے محبوب کی خوشی کسی بھی دوسری چیز سے زیادہ اہم ہو جاتی ہے۔
سائنسی تحقیق کے مطابق ، محبوب کے لئے ایثار اور بے پناہ “محبت” کا جذبہ صحت مند تعلقات کی سب سے بڑی علامت ہوسکتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ اپنے ساتھی کی زندگی کو آسان اور خوشحال بنانے کے لئے اپنا مفاد تک قربان کرنے پر تیار ہو چکے ہیں۔
اگر آپ بارش میں چلتے ہوئے چھتری کو مسلسل اپنے دوست پر رکھنا چاہتے ہیں یا کام کے دنوں میں صبح دفتر جاتے ہوئے ناشتے کی افراتفری میں بھی اپنے محبوب کی سہولت اور پسند یا ناپسند کی پروا کر رہے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ آپ میں محبت کا رشتہ بہت گہرا ہو چکا ہے۔
5۔ حالیہ دنوں میں آپ ذہنی دباؤ محسوس کر رہے ہیں
اگرچہ محبت کا تعلق اکثر گرم جوشی اور روئی کے گالوں جیسے غیر واضح احساس سی جوڑا جاتا ہے لیکن محبت بہت زیادہ ذہنی تناؤ کا سبب بھی بن سکتی ہے۔ پیار ہونے کے بعد اکثر آپ کا دماغ دباؤ سے متعلقہ ہارمون کورٹیسول (cortisol) بھی خارج کرتا ہے، جس سے آپ ذہنی تناؤ کا شکار ہو سکتے ہیں۔
اگر آپ محسوس کرتے ہیں کہ ان دنوں آپ کے صبر کا پیمانہ بات بے بات لبریز ہو رہا ہے، یا یہ بھی کہ آپ پر جھنجھلاہٹ کے دورے پڑنے لگے ہیں تو ضروری نہیں کہ آپ فوراً ذہنی دباؤ کا علاج کرنے دوڑیں۔ رکیے، ہوا دراصل یہ ہے کہ آپ کو پیار ہو گیا ہے۔
6۔ آپ کی درد برداشت کرنے کی صلاحیت بڑھ جاتی ہے
کسی سے محبت کرنا بعض اوقات مختلف وجوہات کی بنا پر خاصا تکلیف دہ بھی ہو سکتا ہے لیکن ایک خاص بات یہ کہ محبت کرنے والوں میں درد برداشت کرنے کی صلاحیت بڑھ جاتی ہے۔ مثلاً آپ نے سڑک پر چلتے چلتے اچانک ٹھوکر کھائی اور بری طرح پتھریلی سڑک پر گرے لیکن آپ یوں اٹھے گویا کچھ ہوا ہی نہیں۔ اگر آپ کی تکلیف سہنے کی صلاحیت بڑھ گئی ہے تو یہ واضھ اشارہ ہے کہ آپ واقعی کسی سے محبت کرتے ہو۔
اسٹین فورڈ یونیورسٹی کے اسکول آف میڈیسن میں ایک تحقیق کے دوران شرکاء کو کسی تکلیف دہ طبی عمل کے دوران ان کے محبوب کی تصویر دکھائی گئی۔ پتہ چلا کہ اپنے محبوب کی تصویر دیکھ لینے ہی سے معمولی نوعیت کا درد 40٪ تک کم کیا جاسکتا ہے ، اور شدید درد کو 15٪ تک کم کیا جا سکتا ہے۔
لہذا اگر آپ دانت نکلوانے جا رہی ہیں تو آپ اپنے پارٹنر کی تصویر جیب میں رکھنا مت بھولیے بلکہ ممکن ہو تو اس کا ہاتھ پکڑ کر دندان ساز کے کلینک پہنچ جائیں۔
7۔ آپ اچانک نئی نئی چیزیں سیکھنا چاہتے ہیں اور غیر معمولی تجربات پر مائل ہونے لگتے ہیں
یہ تو سب جانتے ہیںہ محبت کے ابتدائی دنوں میں ہم سب اپنے ساتھی کو متاثر کرنے کی خواہش پالتے ہیں لیکن اگر آپ نے محبوب کی رفاقت سے لطف اندوز ہونے کے لئے کوئی کام شروع کیا مثلا اچانک پیراکی سیکھنے سوئمنگ پول پر چلے گئے یا اپنی مشہور زمانہ سستی چھوڑ کر سیر کرنے کی عادت اپنا لی اور پھر اس نئی عادت سے باقاعدہ لطف اٹھانے لگے تو جان لیجئے کہ آپ کو محبت کے کیڑے نے بہت موثر طور پر کاٹا ہے۔
ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ محبت ہونے کا دعویٰ کرنے والے لوگوں میں اس تعلق کے بعد نئی نئی دلچسپیاں پیدا ہوتی ہیں اور ان کی شخصیت کے خدوخال بدل جاتے ہیں۔ اردو ادب کے طالب علم جانتے ہیں کہ معروف نقاد محمد حسن عسکری خاصے اکل کھرے اور لئے دیے رہنے والے شخص تھے لیکن کوئی پنتیس برس کی عمر میں انہیں اپنی ایک طالبہ لڑکی سے محبت ہوئی تو انہوں نے گلے میں کیمرہ لٹکا لیا اور نت نئے فیشن کے عمدہ کپڑے پہننے لگے۔ کچھ عرصے بعد جب یہ تعلق ختم ہوا تو وہی پرانا لباس سے لاپروا محمد حسن عسکری واپس لوٹ آیا بلکہ ادب کی دنیا چھوڑ کر روحانیت کی وادیوں میں نکل گیا۔ ناصر کاظمی کا وہ شعر تو ہم سب نے سن رکھا ہے، اور اسی کیفیت کی طرف اشارہ کرتا ہے
نئے کپڑے بدل کر جاؤں کہاں اور بال بناؤں کس کے لیے
وہ شخص تو شہر ہی چھوڑ گیا میں باہر جاؤں کس کے لیے
8۔ آپ کی دل کی دھڑکن محبوب کے دل سے ہم آہنگ ہو جاتی ہے
عام طور پر عشاق بتاتے ہیں کہ محبوب کو دیکھ کر ان کا دل دھڑکنا بھول گیا، اور اس میں کوئی تعجب بھی نہیں کہ وارفتگی کے وفور میں دل تو کیا، وقت کی رفتار بھی ٹھہر سکتی ہے۔ تاہم تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ محبت بہت گہری ہو جائے تو عاشق اور نعشوق کے دل واقعی ایک تال پر دھڑکنے لگتے ہیں۔ یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جنسی رغبت کے بعد محبت کرنے والے جوڑے کے دل کی دھڑکن میں حیران کن یکسانیت پائی گئی۔
عام زندگی میں شاید اسٹیتھوسکوپ ی مدد سے محبوب کے دل کی رفتار معلوم کرنا کچھ عجیب سا لگے لیکن اپنے ساتھی سے گہرا تعلق محسوس کرنا اس بات کی علامت ہے کہ آپ کی محبت جڑیں پکڑ رہی ہے۔
9۔ آپ کی گھن محسوس کرنے کی صلاحیت کم ہو جاتی ہے
اگر آپ کی عام شہرت یہ ہو کہ جراثیم سے بچنے کے لئے دوسروں سے ہاتھ تک نہیں ملاتے لیکن اپنے محبوب کو شدید نزلے زکام میں مبتلا دیکھ کر بھی اسے چومنے میں آپ کو ہچکچاہٹ محسوس نہ ہو تو جان لیجئے کہ اس تازہ انسان دوستی کا سبب صرف محبت ہوسکتی ہے۔ درحقیقت، ہالینڈ کی یونیورسٹی آف گرننگن کی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جنسی اشتعال کیکیفیت میں انسانوں کی روز مرہ کی چیزوں سے گھن کھانے کی صلاحیت کم ہو جاتی ہے۔
لہذا اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر آپ اپنے ساتھی کی طرف بہت زیادہ راغب ہیں تو آپ چھری کانٹے کا تکلف چھوڑ کر محبوب کے ادھ کھائے سیب میں عین اسی جگہ پر دانت گاڑ دیں گے جہاں چند لمحے قبل آپ کی ساتھی نے اپنے دانتوں کے نشان چھوڑے ہیں۔
10۔ آپ مضطرب ہو جاتے ہیں اور سردیوں میں پسینہ آنے لگتا ہے
اگر آپ کو اچانک متلی محسوس ہو یا اچھی خاصی سردی میں پسینہ آنے لگے تو گھبرائیے نہیں۔ یا تو آپ کا پیٹ خراب ہو رہا ہے یا آپ محبت میں پڑ گئے ہیں۔ ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ محبت کے ابتدائی مرحلے میں بیماری کی کیفیت جیسے حرارت یا متلی محسوس ہو سکتی ہے۔ ذہنی دباؤ یا اعصابی تناؤ پسینے کی صورت میں ظاہر ہو سکتا ہے۔
زیادہ امکان یہی ہے کہ کہ اپنی پسندیدہ ہستی کے ساتھ کچھ وقت گزار کر آپ کا جسم معمول پر آ جائے لیکن احتیاطاً ملاقات پر جاتے ہوئے ایک آدھ اضافی رومال جیب میں رکھ لیں۔
11۔ محبوب کی کوئی معمولی سی ادا بھی قیامت خیز ہو سکتی ہے
اگر آپ پرانی ہندوستانی فلموں میں دلچسپی رکھتے ہیں تو آپ نے راج کپور اور نرگس کی فلم برسات تو دیکھی ہو گی۔ اس میں نرگس کو زکامی کیفیت میں دکھایا گیا تھا۔ اور اگر آپ ایک اچھے پاکستانی ہونے کے ناتے بھارتی فلمیں نہیں دیکھتے تو آپ کو پاکستانی گلوکارہ تصور خانم یاد ہوں گی جو گاتے ہوئے ایک خاص انداز میں ناک سکوڑ لیا کرتی تھیں۔ ان کے مداح اس ادا پر فدا ہو جاتے تھے۔
ہر شخص میں عادات و اطوار کی کچھ انفرادیت تو ہوتی ہے ۔ محبت کا کرشمہ یہ ہے کہ یہ ادا محبوب کے دل میں گھر کر جاتی ہے۔ سائنسی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ محبت کرنے والے کتابی حسن کی بجائے اپنے محبوب کی انفرادیت پر جان دیتے ہیں۔ اگر آپ کو محبوب کے ناک کی پھننگ پر تل نے بے حال کر رکھا ہے تو جان لیجئے کہ یونانی دیومالا کی کلوپیٹرا کی سی ہموار اور ستواں ناک آپ کے لئے کوئی اہمیت نہیں رکھتی کیونکہ آپ محبوب کی ناک پر دھرے اس ننھے سے تل کے بدلے اپنا سمرقند و بخارا ہار چکے۔