یہ سلاسلِ تصوف یہ تیرا بیان غالب ! از قاری حنیف ڈار

یہ کہنا کہ نبیﷺ نے دین سے متعلق کوئی بات کسی مخصوص بندے کو چھپا کر سکھائی ھے جو ساری امت کی مشترکہ امانت تھی تو یہ نبیﷺ پر بد دیانتی اور خیانت کا بہتان ھے،، اللہ پاک نے واضح طور پر فرما دیا ھے کہ” وما ھو علی الغیب بضنین،، نبی ﷺ غیب کی خبریں پہنچانے میں بخیل نہیں،، حضرت ابوھریرہؓ نے جو کہا تھا کہ میں نے جو باتیں چھپا لی ہیں اگر بیان کرتا تو لوگ میری گردن مار دیتے تو اسحدیثِ کا مطلب سیاسی اختلافات تھے نہ کہ دین سے متعلق کوئی چیز،،[ نیز دین وہی فرمانِ نبوی ہے جس کو مجمعے میں بیان فرمایا یا کسی سے بیان کرنے کے بعد اس کو حکم دیا ہو کہ اس کو بیان کر دینا ، یہ بات نبی ﷺ کے مزاج شناس ابوبکر صدیقؓ بڑی اچھی طرح جانتے تھے لہذا مہینے بھر کے مدنی سفرِ ھجرت کی کوئی بات چیت حدیث بنا کر پیش نہیں کی ، غارِ ثور کی کوئی حدیث بیان نہیں فرمائی ، وہ بڑی اچھی طرح جانتے تھے کہ بعض باتیں صرف اس بندے کے لئے ہوتی ہیں جس سے رسول اللہ ﷺ نے بات کی ، وہ تبلیغ کے لئے نہیں تھیں ، بعض باتیں بطور پڑوسی تھیں اور پڑوسی کے لئے تھیں ] اگر تصوف اسلام کی روح ھوتا تو اس کے تذکرے بھی ھر صحابیؓ سے ملتے اور سلسلے بھی ھر صحابی سے ملتے ،جس طرح احادیث کا سلسلہ ھر صحابی تک پہنچتا ھے،، یہ دین کی کیسی روح تھی کہ نبیﷺ نے 23 سالوں میں صرف 2 آدمیوں کو سکھائی تھی، عمرؓ اور عثمانؓ سمیت باقی سارے 143998 صحابہ محروم رکھے گئے،، جن کو سکھایا گیا ان میں ایکسٹرا کیا خوبی تھی؟ جن کو محروم رکھا گیا ان کی خامیاں گنوائی جائیں ؟ اگر یہ احسان ھے تو حدیث احسان کے دونوں راوی حضرت عمرؓ اور ابوھریرہؓ دونوں اس سے محروم کیوں رھے ان سے کوئی سلسلہ کیوں نہ چلا ؟ اگر تصوف اصحابِ صفہ کے نام پر ھے تو اصحابِ صفہ میں سے کوئی اس کا بانی کیوں نہ ھوا؟ کیا حضورﷺ ایک طرف قرآن کی شکل میں توحید کے زمزمے بہا رھے تھے اور دوسری طرف حجرے میں دو شکتی مان دیوتا تیار کر رھے تھے؟ جو شکتیاں قطب و غوث میں بیان کی جاتی ھیں وہ قرآن سے ثابت ھیں، قرآن میں تو نبی بھی مجبور و بے بس ھیں وہ اولاد کے لئے بھی بڑھاپے تک ایک ھی ھستی کو کبھی خفیہ پکارتے ھیں تو کبھی مجمعے میں سسک پڑتے ھیں،، وہ مچھلی کے پیٹ میں بھی اسے پکارتے ھیں اور بیماری میں بھی،، بادشاہ ھو کر بھی اسی کے آگے سجدہ ریز ھوتے ھیں اور خطاؤں کی معافی مانگتے ھیں،، یہ ھمیں بارش مانگنے کے لئے نمازِ استسقاء جیسا عاجزانہ طریقہ بتا کر گئے ھیں مصظفیﷺ اور خود بھی اسی طریقے سے مانگا ھے،،پھر کروٹ کے بل لیٹے لیٹے بارشیں برسانے والے اور پیسے لے کر بارش بیچنے والے شکتی مان سپوت ھندوستان کی مشرکانہ مٹی نے پیدا کیئے ھیں اور سب سے بڑا ستم یہ ھے کہ یہی لوگ توحید کے مامے بھی بنے ھوئے ھیں،، کسی نے کسی صاحب کی جوتی کی تعریف کی تو کہنے لگے،،جی جی ماشاء اللہ بہت بہترین کوالٹی کی ھے ،دو دفعہ سلائی کروائی ھے دو دفعہ مسجد میں وٹائی ھے پھر بھی الحمد للہ نئی کی نئی ھے،، ھم بچے دیتے ھیں،ماں کے پیٹ میں پیسے لے کر لڑکی کو لڑکا بنا دیتے ھیں،،تقدیریں تبدیل کر دیتے ھیں، بارشیں برساتے ھیں،، وسوسوں سے آگاہ ھوتے ھیں، ڈوبتے جہاز بچاتے ھیں ،حکومتوں کو گرنے سے بچاتے ھیں،، اور پھر بھی موحد کے موحد ھی رھتے ھیں،، یہ تو طوائفوں سے بڑھ کر باعصمت ھیں جن کی نتھ ھر رات اتر کر پھر جڑ جاتی ھے !

سورس

Dr. Muhammad Hamidullah
Visit Website of Dr. Muhammad Hamidullah
Leave A Reply

Your email address will not be published.